رجنی کانت تملناڈو کی نصابی کتابوں میں شامل
سوپر اسٹار رجنی کانت کو صرف فلموں میں ان کی اداکاری کے لئے ہی نہیں بلکہ سادہ زندگی جینے کے انداز کے لئے بھی کافی پسند کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ ایک عام انسان سے سوپر اسٹار تک کا انکا سفر بھی لوگوں کے لئے بہت متاثر کن ہے اسی وجہ سے تامل ناڈو میں نصابی کتابوں میں ان کی زندگی شامل کرنے کے بارے میں کافی عرصہ سے غور کیا جارہا تھا اور اب رجنی کانت کو تملناڈو کی نصابی کتابوں میں جگہ مل گئی ہے۔ ان کے ساتھ ساتھ لوگوں کے لئے متاثر کن اور بھی شخصیتوں چارلی چپلن، وغیرہ کے بھی ان میں اسباق ہوں گے۔ شاید یہ بات کم ہی لوگوں کو معلوم ہوگی کہ کارپنٹر کی نوکری کیا کرتے تھے پھر بس کنڈکٹر بنے اور بعد میں اداکار کے روپ میں چمکے۔ فی الحال رجنی کانت ڈائرکٹر اے آر مرگاداس کے ڈائرکشن میں بن رہی فلم ”دربار“ کی شوٹنگ میں مصروف ہیں۔ رجنی کانت جن کا اصلی نام شیواجی راو گائیکوارڈ ہے۔ انہوں نے سب سے پہلے 1975 میں آئی کے بالا چندر کی تمل فلم ”اپوروا راگنگل“ کی 68 سالہ رجنی کانت کو سال 2000 میں پدما بھوشن اور سال 2016 پدماوی بھوشن جیسے اعزازات سے نوازا گیا۔ انہیں اس بات کا اعزاز بھی حاصل ہے کہ جیکی چین کے بعد وہ ایشا میں سب سے زیادہ معاوضہ پانے والے ایکٹر بھی ہیں۔ معمولی زندگی سے اپنی محنت، لگن اور جستجو سے ایسی محنت کی ہے کہ انہیں ساری دنیا جانتی ہے اور دنیا بھر میں ان کے چاہنے والے بھی بے شمار ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ان کی فلمیں دنیا بھر میں ریلیز کی جاتی ہیں اور خوب کمائی بھی کرتی ہیں۔ راجنی کانت اپنے عینک لگانے اور سگریٹ کے استعمال دونوں ایکشن سے بہت جانے جاتے ہیں۔