مرکزی حکومت کی جانب سے ملک کی معیشت کو مستحکم بنانے اور بازار میں نئی جان ڈالنے کے مقصد سے کچھ اقدامات کا
اعلان کیا گیا ہے ۔ ٹو وہیلرس قرضہ جات اور مکانات کی خریداری کیلئے قرضہ جات پر شرح سود کو کم کرنے کے علاوہ کچھ اور
بھی اقدامات کا اعلان کیا گیا ہے ۔ تاہم جو صورتحال مارکٹوں میں نظر آتی ہے اس کو دیکھتے ہوئے یہ کہا جاسکتا ہے کہ حکومت
کے یہ اقدامات موجودہ صورتحال کو پوری طرح سے بہتر بنانے کیلئے کافی نہیں ہوسکتے ۔ حالات کو معمول پر لانے اور معیشت
کو پوری طرح سے متحرک اور سرگرم بنانے اور بازاروں کی حالت کو بہتر بنانے کیلئے حکومت کو مزید اقدامات کی ضرورت
ہوگی ۔ حکومت کو ایسے اقدامات کرنے ہونگی جو جزوقتی یا مختصر مدتی اثرات والے نہ ہوں بلکہ حکومت کو دور رس اثرات کے
حامل اقدامات کرنے ہونگے
ملک مےں جو معاشی صورتحال پیدا ہوئی ہے اس کے تعلق سے خود نیتی آیوگ کے نائب صدر نشین نے تشویش کا اظہار کیا ہے
اس سے قبل ریزرو بینک آف انڈیا کے سابق گورنر رگھو رام راجن بھی حالات پر اپنی فکر و تشویش ظاہر کرچکے ہےں۔ ےہ
اشارے حکومت کو پہلے ہی سے دئے جا رہے تھے کہ معاشی میدان مےں سب کچھ ٹھیک نہیں ہے اس کے باوجود حکومت نے اس
مسئلہ پر فوری حرکت مےں آنے سے گریز کےا تھا جس کے نتیجہ مےں بازاروں کی حالت اور بھی دگرگوں ہوگئی تھی ۔ کئی شعبہ
جات ایسے ہےں جن مےں ملازمتیں کم ہوگئی ہےں۔ کئی لاکھ افراد کو روزگار سے نکال دیا گیا ہے ۔ نئے روزگار کے مواقع پیدا
ہونے بہت مشکل ہوگئے ہےں۔ موجودہ ملازمتیں ہی بتدرےج کم کی جا رہی ہےں۔ سب سے زیادہ آٹو موبائیل کا شعبہ متاثر ہوا ہے
جس مےں نہ صرف ملازمتیں کم ہوئی ہیں بلکہ کئی شوروم بھی بند کردئے گئے ہےں۔
ہندوستان میں ماہرین معاشیات کی کمی نہےں ہے ۔ ملک مےں صلاحیتوں کا بھی کوئی فقدان نہیں ہے ۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ
صورتحال کی سنگینی کو اس کی حقیقت کے مطابق سمجھا جائے ۔ صورتحال کے جو تقاضے ہیں ان کو پورا کرنے اور ملک مےں
معاشی سرگرمیوں مےں دوبارہ تےزی پےدا کرنے کے منصوبے بنائے جائیں ۔ ان منصوبوں کی تیاری مےں ماہرین کی رائے کو
شامل کیا جانا چاہئے ۔ ان کے تجربہ کو بروئے کار لاتے ہوئے حالات کو بہتر بنانا زیادہ آسان ہوسکتا ہے ۔ جن شعبہ جات مےں مندی
ےا سستی کا رجحان ہے ان پر خاص توجہ دیتے ہوئے ان مےں اعتماد پیدا کرنے کی کوشش کی جائے ۔ ملازمتوں کی فراہمی کیلئے
حکمت عملی تیار کی جائے ۔ جب روزگار کے مواقع پیدا ہونگے تو عوام مےں بھی راحت کا ماحول ہوگا اور قوت خرید مےں اضافہ
ہوگا تو بازاروں کی مندی اور سستی بھی دور کی جاسکے گی