کونیرو ہمپی ورلڈ ریاپڈ چیس چمپئن
مجھے کھیلوں میں شطرنج (چیس) بھی کافی پسند ہے۔ ظاہر ہے میں شطرنج کھیلا ہوں اور انڈین چیس پر میری نظر بھی رہتی ہے۔ گزشتہ دو دہے میں وشواناتھن آنند نے جس طرح دنیائے شطرنج میں ملک کا نام روشن کیا اور عالمی بلندی تک پہنچے وہ قابل رشک ہے ۔ انھیں بلامبالغہ چیس لجنڈ کہا جاسکتا ہے اور میں سمجھتا ہوں دنیا میں روس کے گیری کاسپاروف، اناتولی کارپوف ہی آنند کی سطح کے کہے جاسکتے ہیں۔ ایک ہندوستانی کا دنیا کے ٹاپ تین چار میں جگہ پانا اور کئی بار ورلڈ چمپئن کا خطاب جیتنا کوئی معمولی کارنامہ ہرگز نہیں ہوسکتا۔ یہ تو ہوئی مرد کھلاڑی کی بات ، ہندوستان میں مزید حیران کن خوشی والی تبدیلی لڑکیوں اور خواتین کا شطرنج میں زبردست مظاہرہ پیش کرنا ہے۔ کھیل کود کھلے میدان میں کھیلے جائیں یا چار دیواری میں، بنیادی طور پر جسمانی سرگرمی پر مبنی ہوتے ہیں۔ میں سمجھتا ہوں، شطرنج دنیا کا واحد کھیل ہے جس میں سب سے زیادہ بلکہ صرف اور صرف دماغی صلاحیت کی آزمائش ہوتی ہے۔ انڈیا میں وشواناتھن آنند کی کامیابیوں سے لڑکوں سے زیادہ لڑکیوں نے تحریک حاصل کی اور ایسے زبردست پرفارمنس پیش کئے ہیں کہ ان کی دماغی مہارت پر بے ساختہ تعریف کو دل چاہتا ہے۔ کونیرو ہمپی ہندوستان کی کامیاب چیس کھلاڑیوں میں سے ہے۔ کونیرو ہمپی گزشتہ روز ورلڈ ریاپڈ چیس چمپئن بن گئی۔ 32 سالہ انڈین گرانڈ ماسٹر نے چین کی لی تینگ جی کو ڈرامائی آرمگیڈن (چیس کا پنالٹی شوٹ آوٹ) بازی میں شکست دے کر ویمنس ورلڈ ریاپڈ چیس چمپئن شپ جیت لی۔ یہ مقابلے روس کے دارالحکومت ماسکو میں منعقد ہوئے۔ ایک مرحلے پر ہمپی پچھڑ گئی تھی لیکن حیرت انگیز واپسی کرتے ہوئے اس نے 12 واں و فائنل راونڈ ایک اور چینی تانگ ژونگ یی کے خلاف جیت کر تینگ جی کو ٹائی بریکر کھیلنے پر مجبور کیا۔ آندھرا پردیش میں ضلع کرشنا کے ٹاون گوڈیواڈا کی متوطن ہمپی نے ماں بننے کے بعد 2016 سے 2018 تک مسابقتی شطرنج سے وقفہ لیا تھا۔ چنانچہ 2019 میں ورلڈ چمپئن شپ جیتنا واقعی قابل تعریف ہے۔ انھوں نے فیڈے (شطرنج کا عالمی منتظم ادارہ) کو انٹرویو میں بتایا: ”جب میں نے چمپئن شپ کے تیسرے روز میری پہلی بازی شروع کی، تب میں نے قیاس تک نہ کیا تھا کہ میں ٹاپ پوزیشن حاصل کرپاوں گی۔ میری امید ٹاپ تھری کا پہنچنا تھی۔ مجھے ٹائی بریک گیمس کھیلنے کی توقع نہ تھی۔ میں فرسٹ گیم وقت کی بنیاد پر ہاری لیکن میں نے سکنڈ گیم میں واپسی کی۔ یہ گیمبلنگ کیم کی مانند رہا، مگر میں جیت گئی۔ فائنل گیم میں میری بہتری پوزیشن تھی اور میں آسانی سے جیت گئی۔“ یہ خطاب 2017 میں اوپن سیکشن میں آنند نے جیتا تھا۔ ہمپی موجودہ فارمٹ میں ریاپڈ گولڈ جیتنے والی دوسری ہندوستانی ہے۔ اس دوران ناروے کے میگنس کارلسن نے اوپن سیکشن ممکنہ پندرہ راونڈس میں 11.5 پوائنٹس اسکور کرتے ہوئے جیت لیا۔ ایرانی اسٹار فیروزہ علی رضا نے فیڈے پرچم کے تحت کھیلتے ہوئے سلور میڈل امریکی ہیکارو ناکامورا کے مقابل جیتا۔
٭٭٭